محمد غزالی خان
لندن میں حقوق انسانی کی تنظیموں نے جے سی بی بلڈوزربنانے والی برطانوی کمپنی جے سی بیمفورڈ کے خلاف جاری مہم میں سال 2025 کی رپورٹ شائع کی ہے اور الزام لگایا ہے کہ کمپنی ہندوستان اور اسرائیل کو رہائشی مکانوں کے ناجائز اور غیر انسانی انہدام کے لئے بلڈوزرفراہم کررہی ہے۔
Stop JCB’s Bulldozer Genocide: A Report on Human Rights Violations in Palestine, India & Kashmir
کے عنوان سے شائع کی گئی رپورٹ کے تعارف میں کہا گیا ہے کہ: ’سلطنات برطانیہ کا سورج غروب ہوگیا ہوگا مگر برطانوی سامراج آج بھی برقرار ہے۔ آج کی اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ڈاکو سفاک اور غیراخلاقی حرکتوں میں ملوث جے سی بیمفورڈ ایکسکیویٹر لمیٹڈ (جے سی بی) جیسی ملٹی نیشنل کمپنیاں ہیں جو بلڈوزر اور تعمیرات کے لئے دیگر آلات بناتی ہیں۔‘
رپورٹ میں جے سی بی کے مالک اینتھونی بیمفورڈ کے کنزرویٹو پارٹی کے ساتھ تعلقات کی تفصیلات کے ساتھ بتایا گیا ہے کہ سمندرپار ٹیکس میں بدعنوانی کے باوجود انہیں جنوری 2025 میں شاہ چارلس نے ان کی خدمات کے اعتراف میں Royal Warrant of Appointment عطا کیا ہے۔
رپورٹ میں فلسطین، ہندوستان اور کشمیر میں انہدامی مہم میں جے سی بی کے استعمال کی تفصیلات دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جے سی بی اسرائیلی وزارت دفاع سے ہر طرح کا تعلق اور مقبوضہ کشمیر میں اپنی تمام سرگرمیاں ختم کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی مصنوعات انسانی حقوق کی پامالی میں استعمال نہ کی جائیں۔
رپورٹ کی اشاعت پر لندن یونیورسٹی کے بربیک کالج میں منعقد کی گئی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے الہ آباد سے تعلق رکھنے والی کارکن آفرین فاطمہ، جن کا گھر 2022 میں منہدم کیا گیا تھا، مغربی کنارے کی کارکن سارا ماہرفہدات، ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے اکنامک ایفیئرز کے ڈائرکیٹر پیٹر فریکنینٹیل اور ساؤتھ ایشیا سالیڈاریٹی گروپ کی ذمہ دار اور سرگرم کارکن کلپنا ولسن نے خطاب کیا۔
یہ رپورٹ ساؤتھ ایشیا سالیڈاریٹی گروپ، ساؤتھ ایشیا جسٹس کیمپین، نجرمنسوہ ، ساؤتھ ایشیئنز فار فلسطین، جچب اسٹاپ بلڈوزر جینوسائڈ نے مشترکہ طورپر شائع کی ہے۔ انگریزی میں مفصل رپورٹ یہاں پڑھی جا سکتی ہے